Wednesday 23 March 2016

jo kuwen se nikal nahi paya

جو کنویں سے نکل نہیں پایا
اس کا منظر بدل نہیں پایا
درد آنکھوں میں بھر گیا سارا
جب یہ لفظوں میں ڈھل نہیں پایا
ڈاکٹر شاہدہ دلاور شاہ


No comments:

Post a Comment